کیا باپ ابرہام نے خُداوند یسوع المسیح کو دیکھا؟ اگر
دیکھا تو کب دیکھا؟
جو یسوع المسیح کی الوہیت کہ انکاری ہیں اور یہ مانتے ہیں
کہ خُداوند یسوع المسیح ازلی نہیں بلکہ صرف خُدا کے ایک نبی ہیں وہ اکثر سوال اُٹھاتے ہیں کہ خُداوند یسوع
المسیح کو باپ ابرہام نے کب دیکھا۔ آج ہم یوحنا رسول کی انجیل 8
باب56 آیت کا تنقیدی جائزہ لیں گے کلام ِ خُدا میں یوں مرقوم ہے کہ’’تُمہارا باپ ابرہامؔ میرا دِن
دیکھنے کی اُمید پر بُہت خُوش تھا چُنانچہ اُس نے دیکھا اور خُوش ہُؤا۔"اس آیت مبارکہ میں خُداوند یسوع المسیح یہ دعویٰ کرتے ہیں
کہ ابرہام نے مجھے دیکھاتو آج ہم سیکھیں گے کہ خُداوند یسوع المسیح کے اس دعویٰ
میں کتنی سچائی ہے۔
باپ ابرہام یسوع المسیح کے پیدائش سے تقریباً 2000 سال
پہلے حیات رکھتے تھے تو ایک عام انسان اپنی پیدائش سے پہلے کیسے وجود رکھ سکتا ہے ؟
اس کے برعکس خُداوند یسوع المسیح اپنی حیاتِ طیبہ سے پہلے وجود رکھتے تھے کیونکہ اناجیل کے مطابق ، خداوند یسوع ازلی و ابدی کلام
اور خدا کا پیارا بیٹا ہے جس کے وسیلہ سے باپ نے یہ عالم بنائیں۔ خُداوند یسوع المسیح کو خدا کی نظر آنے والی شبیہہ
کہتے ہیں۔ اور خدا کی فطرت کے کامل اظہار کے
طور پر بیٹا اس لئے کہا جاتا ہے کیونکہ خُداوند یسوع المسیح خدا کی جلال کو انسانوں کے سامنے ظاہر کرتے ہیں:
وہ خُدا باپ کا کلمہ
ہے۔ "ابتدا میں کلام تھا کلام خُدا کے ساتھ تھا اور کلام خُدا تھایہی ابتدا میں خُدا کے ساتھ
تھا سب چیزیں اُس کے وسیلہ سے پیدا ہوئیں اور جو کچھ پیدا ہوا ہے اُس میں سے کوئی
چیز بھی اُس کے بغیر پیدا نہیں ہوئی"(یوحنا1:1-3)"اور کلام مُجسم ہوا اور فضل اور
سچائی سے معمُور ہوکر ہمارے درمیان رہا اور ہم نے اُس کا ایسا جلال دیکھا جیسا باپ
کے اکلوتے کا جلال " (یوحنا 14:1) اور
بھی آیات ملتی ہیں جو خُداوند یسوع المسیح کو ازلی و ابدی بتاتی ہےجس سے ثابت ہوتا
ہے کہ خُداوند یسوع المسیح اپنی پیدائش سے پہلے وجود رکھتے تھے اب ہم دیکھیں گے کہ
ابرہام نے کب یسوع المسیح کو دیکھا؟
کلامِ خُدا میں مرقوم ہے کہ :"پھر خُداوند ممرے کے
بلُوطوں میں اُسے نظر آیا"(پیدایش1:18)جب ہم اس آیت کے عبرانی متن کا جائزہ
لیتے ہیں تو آپ جانیں گے کہ یہ کون ہے۔ عبرانی متن درج ذیل ہے۔
اس آیت میں جہاں لفظ خُداوند استعمال ہوا ہے وہاں عبرانی متن
میں لفظ یہوواہ(YHWH)استعمال ہوا ہے۔ حالانکہ کہ خُداوند کہ لیے عبرانی لفظ YHWH نہیں ہے بلکہ Edon صیغہ واحد اور Edonai صیغہ جمع ہے ۔ YHWH لفظ بائبل مقدس کے مطابق خُداوند خُدا کے نام کے طور پر استعمال ہوتا ہے تو یہاں YHWH یعنی خُدا
ابرہام کو نظر آیا جبکہ بائبل کہتی ہے کہ " خُدا کو کبھی کسی نے نہیں
دیکھا۔۔۔۔(1-یوحنا12:4)تو جب خُدا کو کبھی کسی نے نہیں دیکھا تو یہاں تو ابرہام کو
YHWH نظر آرہا ہے ۔
اور بھی چند آیات ہیں جہاں خُدا کو رُو بررُو دیکھا گیا ہے۔
تو یہاں نظر آنے والا کون ہے؟چند آیات درج ذیل ہیں۔
" یِسُوعؔ نے پُکار کر کہا کہ جو مُجھ پر اِیمان لاتا
ہے وہ مُجھ پر نہیں بلکہ میرے بھیجنے والے پر اِیمان لاتا ہے۔اور جو مُجھے
دیکھتا ہے وہ میرے بھیجنے والے کو دیکھتا ہے۔” (یوحنا12:44)
فِلِپُّس نے اُس سے کہا اَے خُداوند! باپ کو ہمیں دِکھا۔ یِہی
ہمیں کافی ہے۔ یِسُوع نے اُس سے کہا اَے فِلِپُّس! مَیں اِتنی مُدّت سے
تُمہارے ساتھ ہُوں کیا تُو مُجھے نہیں جانتا؟ جِس نے مُجھے دیکھا اُس نے باپ کو
دیکھا۔ تُو کیوں کر کہتا ہے کہ باپ کو ہمیں دِکھا؟ کیا تُو یقِین نہیں
کرتا کہ مَیں باپ میں ہُوں اور باپ مُجھ میں ہے(یوحنا8:14-10)
یعنی اُن بے اِیمانوں کے واسطے جِن کی عقلوں
کو اِس جہان کے خُدا نے اَندھا کر دِیا ہے تاکہ مسِیح جو خُدا کی صُورت ہے
اُس کے جلال کی خُوشخبری کی رَوشنی اُن پر نہ پڑے۔ کیونکہ ہم اپنی نہیں بلکہ مسِیح یِسُوع کی
مُنادی کرتے ہیں کہ وہ خُداوند ہے اور اپنے حق میں یہ کہتے ہیں کہ یِسُوع کی خاطِر
تُمہارے غُلام ہیں۔ اِس لِئے کہ خُدا ہی ہے جِس نے فرمایا کہ تارِیکی میں سے نُور
چمکے اور وُہی ہمارے دِلوں میں چمکا تاکہ خُدا کے جلال کی پہچان کا نُور یِسُوع
مسِیح کے چِہرے سے جلوہ گر ہو۔(2-کرنتھیوں4:4-6)
یہ تمام آیات اس بات کو ثابت کرتی ہیں کہ ابرہام نے جس YHWHکو دیکھا وہ
کوئی اور نہیں بلکہ خداوند یسوع مسیح تھا۔ اس حقیقت
کو بتانے کے لئے خُداوند یسوع المسیح نے
یہودیوں کے ساتھ کافی بحث کی۔
"اُنہوں نے جواب میں اُس سے کہا ہمارا باپ تو ابرہامؔ ہے۔
یِسُوعؔ نے اُن سے کہا اگر تُم ابرہامؔ کے فرزند ہوتے تو ابرہامؔ کے سے کام کرتے۔ لیکن
اب تُم مُجھ جَیسے شخص کے قتل کی کوشِش میں ہو جِس نے تُم کو وُہی حق بات بتائی جو
خُدا سے سُنی۔ ابرہامؔ نے تو یہ نہیں کِیا تھا۔ (یوحنا39:8-40)
اگر آپ اسی آیت کا انگریزی ترجمہ دیکھیں۔
“They answered him, ‘Our
father is Abraham.’ Jesus said to them, ‘If you were Abraham’s children, you
would do the works of Abraham. But now you seek to kill me, a man who has told
you the truth, which I heard from God. Abraham didn’t do this.’” John 8:39-40
مسیح نے دعویٰ کیا کہ ابراہیم نے ایسا کرنے
کی کوشش نہیں کی جوکے تم کرنا چاہتے تھے ، یعنی قتل ۔ اس حیران کن دعوے کا مطلب یہ ہے کہ ابراہیم
نے حقیقت میں مسیح کو دیکھا ، پھر حُداوند نے واضع طور پر کہا کہ کہ’’تُمہارا باپ
ابرہامؔ میرا دِن دیکھنے کی اُمید پر بُہت خُوش تھا چُنانچہ اُس نے دیکھا اور
خُوش ہُؤا۔"(یوحنا56:8)
یہودی یسوع کے اس بیان سے پریشان ہوئے کہ
ابرہام اس وقت بہت خوش ہوا جب اس نے مسیح کو دیکھا ؟ کیونکہ وہ جانتے تھے کہ یہ ناممکن ہے اسی لئے وہ مسیح سے کہتے ہیں کہ
تیری عُمر تو ابھی پچاس برس بھی نہیں اور تو یہ کہتا ہے کہ ابرہام نے مجھے دیکھا۔
خُداوند یسوع مسیح نے ان کی حیرت میں اضافہ کرتے ہوئے وضاحت کی کہ اُس نے نہ صرف ذاتی
طور پر ابراہام سے مُلاقات کی بلکہ اس کے برعکس وہ کہتا ہے کہ " پیشتر اُس سے
کہ ابرہامؔ پَیدا ہُؤا مَیں ہُوں۔"(یوحنا58:8)
یہ تمام آیات یہ ثابت کرتی ہیں کہ ابرہام کو نظر آنے والا
مسیح تھا ۔ جسے پیدایش 1:18 کے مطابق یہواہ کہا گیا ہے ۔خُداوند آپ کو حق پہچاننے
کی توفیق عطا کریں ۔ آمین!
مسیح میری پہچان
مُبشر جیفی یوسف مسیح


کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں