بدھ، 22 جولائی، 2020

کیا یسوع خُدا ہے؟

خدا آزمایا نہیں جاسکتا ... لیکن یسوع آزمایا گیا ! کیوں؟

                                      

کلام مقدس کے مطابق ، یسوع خُدا ہے جو جسم میں ظاہر ہوا۔(یوحنا 1:1-5، 14؛ 28:20)یہاں تک کہ اُس نے دعوہ کیا کہ میں اور باپ ایک ہیں۔ 
اور اس کے دشمن فریسی بھی یہی سمجھتے تھے کہ یسوع خُدا کے برابر ہونے کا دعوہ کر رہا ہے(یوحنا 10: 33،30) 
کچھ لوگ بائبل سے سوال اُٹھاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ بائبل بتاتی ہے کہ شیطان نے یسوع کو آزمایا۔(متی 4: 1)بلکہ کلام کے مطابق مسیح کے بارے میں لکھا ہے کہ "وہ سب باتوں میں ہماری طرح آزمایا گیا تَو بھی بے گُناہ رہا"(عبرانیوں 4: 15) اوربائبل ہمیں یہ بھی ہمیں بتاتی ہے کہ خدا بدی سے آزمای نہیں جاسکتا(یعقوب 13:1) ۔لہذا پھراکثر بائبل پرعتراض اُتھایا جاتا ہے کہ بائبل میں تضاد پایا جاتا ہے کیونکہ بائبل سے مسیحی یسوع کو خُدا ثابت کرتے ہیں لیکن بائبل کے ہی مطابق وہ کیسے خُدا ہو سکتا ہے جبکہ خدا آزمایا نہں جاتا؟
سب سے پہلی بات ہم تمام مسیحی یہ اعتراف کرتے یہں کہ خدا کی ذات کو سمجھنا کسی بھی انسان کے بس کی بات نہیں ہے کیونکہ ہم اُس کی مخلوق ہیں اور وہ ہمارا خالق ہے۔ہم کچھ چیزوں سے واقف ہوسکتے ہیں۔لیکن خُدا کی ذات کا علم ہمیشہ لامحدود رہا ہے۔یہ میری ناقص عقل سے کہیں زیادہ  بلند ہے۔میں اسے پوری طرح جان نہیں کرسکتا۔ 
پھر بھی سوال باقی ہے: یسوع خدا کیسے ہوسکتا ہے ، اگر وہ زمین پر رہ کر آزمایا گیا تھا؟ پولوس رسول اس مشکل سوال کا جواب بڑی آسانی سے دے دیتا ہے۔"اُس نے اگرچہ خُدا کی صُورت پر تھا خُدا کے برابر ہونے کو قبضہ میں رکھنے کی چِیز نہ سمجھا۔بلکہ اپنے آپ کو خالی کر دِیا اور خادِم کی صُورت اِختیار کی اور اِنسانوں کے مُشابِہ ہو گیا۔اور اِنسانی شکل میں ظاہِر ہو کر اپنے آپ کو پَست کر دِیا اور یہاں تک فرمانبردار رہا کہ مَوت بلکہ صلِیبی مَوت گوارا کی۔"(فلپیوں6:2-8) 
جسمانی طور پر ، یسوع باپ کے ماتحت تھا۔(فلپیوں6:2-8) اس آیت کہ مطابق یسوع نے خود اپنے آپ کو خالی کر دیا۔(ورنہ شیطان کی کوئی اوقات نہیں جو میرے یسوع کو آزمائے)۔آدم اور حوا کے برعکس ، جس نے خدا کے برابر بننے کی کوشش کی۔(پیدائش 3: 5)پولوس رسول  لکھتا ہے کہ یسوع دوسرا آدم ہے
"پہلا آدمی زمِین سے یعنی خاکی تھا ۔ دُوسرا آدمی آسمانی ہے۔"(1-کرنتھیوں47:15)
البتہ ، یسوع کو اپنی الہی فطرت کے علاوہ مکمل طور پر انسان سمجھنا بھی آسان نہیں ہےجب یسوع المسیح زمین پر آئے تو انہوں نے انسانیت کو اپنی الوہیت میں شامل کیا۔"انسانوں کے مُشابہ ہوگیا"(فلپیوں 7:2)"اور کلام مُجسّم ہُؤا اور فضل اور سچّائی سے معمُور ہو کر ہمارے درمِیان رہا۔۔۔۔"(یوحنا 14:1)اور بھوک ، پیاس ، تھکن اور درد جیسی چیزوں کا نشانہ بنا۔ ہمارے پاک خدا نے ایک بے بس بچے کی حیثیت سے اس دنیا میں آنے کا انتخاب کیا۔کامل قربانی دینے کے لئےیسوع نے خوشی سے خود کو موت کے سپرد کیا۔عبرانیوں کا مصنف کیا خوب لکھتا ہے کہ"پس اُس کو سب باتوں میں اپنے بھائِیوں کی مانِند بننا لازِم ہُؤا تاکہ اُمّت کے گُناہوں کا کفّارہ دینے کے واسطے اُن باتوں میں جو خُدا سے عِلاقہ رکھتی ہیں ایک رَحم دِل اور دِیانت دار سردار کاہِن بنے۔کیونکہ جِس صُورت میں اُس نے خُود ہی آزمایش کی حالت میں دُکھ اُٹھایا تو وہ اُن کی بھی مدد کر سکتا ہے جِن کی آزمایش ہوتی ہے۔"(عبرانیوں17:2-18)
مسیح میری پہچان ہے
مُبشر جیفی یوسف مسیح