پیر، 20 جولائی، 2020

کیا مسیحی کسی کے بھی خُدائی دعووں پر یقین کر لیتے ہیں؟

ایک بھائی نے بہت ہی عجیب سی پوسٹ کی جس میں بھائی صاحب نے مسیحیوں سے سوال کیا اور لکھا کہ اگر میں خُدا ہونے کا دعوہ کروں تو کیا مسیحی مُجھے خُدا مان لیں گے؟

تو میرا بھی بھائی سے ایک سوال ہے کہ کس مسیحی نے ایک انسان کے خُدائی دعوے کو سُن کر اُسے خُدا مان لیا؟
اگر آپ یہ سوال اس لئے کر رہے ہیں کہ ہم مسیحی خُداوند یسوع المسیح کو خُدا مانتے ہیں تو بھائی یاد رہے اُس نے ناصرف دعوہ کیا بلکہ اُس نے ثابت کیا کہ وہ خُدا ہے۔
اگر آپ صرف دعوہ کر کے یہ چاہتے ہیں کہ ہم مسیحی آپ کو خُدا مان لیں تو بھائی آپ کی یہ خُواہش کبھی پوری نہیں ہوگی کیونکہ کئی لوگوں نے خُدائی کا دعوہ کیا مگر مسیحیوں نے اپنی جان کا نذرانہ دے دیا مگر اُن کو خُدا نہ مانا۔
اگر آپ یہ چاہتے ہیں کہ مسیحی کسی کو خُدا مانے تو آپ کو کوئی ایسا شخص لانا ہوگا ۔
جو بن باپ کے پیدا ہوا ہو، جو مردوں کو زندہ کرنے کی قدرت رکھتا ہو،جو بدروحوں کو حُکم دے کر نکال دے، جس نے کبھی گُناہ نا کیا ہو، جو مر کر زندہ ہو، جس کا یہ دعوہ ہو کہ وہ ابرہام سے بڑھا ہے، جو بنائے عالم سے پیشتر ہو،اور جو ہر وقت ہمارے ساتھ رہے۔اور بھی کئی باتیں آپ کو ملیں گی جب آپ میرے مولا مسیح سلام و علینہ کی حیات کو تعصب کی عینک اُتار کر پڑھیں گے اور میرے مولا کی حیات پرغور کریں گے۔
اگر آپ کے پاس کوئی ایسی ذات ہو جو میرے مولا مسیح سلام و علینہ کی برابری کر سکےتو سامنے لائیں اور اگر میرےیسوع المسیح کی طرح کوئی دوسرا ہوا تو میں یہ وعدہ کرتا ہوں کہ میں مسیحیت کو چھوڑ دوں گا۔
مسیح میری پہچان ہے
مُبشر جیفی یوسف مسیح

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں